ممبئی،28مارچ(ایجنسی) ملک کی اقتصادی دارالحکومت اور نگری کہے جانے والے ممبئی شہر کی ایک بڑی ریئل اسٹیٹ ڈویلپر کمپنی کے پروموٹر اور ممبر اسمبلی منگل پربھات لوڈھا نے اسمبلی میں کہا کہ جنوبی ممبئی میں واقع جناح ہاؤس کو مسمار کر دیا جانا چاہئے اور اس کی جگہ ثقافتی مرکز بنایا جانا چاہئے.
غور طلب ہے کہ جناح ہاؤس ڈھائی ایکڑ زمین پر بنا ہوا ہے، جس کی متوقع قیمت 40 ملین امریکی ڈالر (تقریبا 2،603 کروڑ روپے) ہے. ممبر اسمبلی کا کہنا ہے کہ جنوبی ممبئی کے مالابار ہل علاقے میں واقع ہے-مہاراشٹر اسمبلی میں ممبر اسمبلی موسل نے دلیل دی کہ اس بنگلے کی دیکھ بھال میں لاکھوں روپے برباد کرنے پڑ رہے ہیں.
1930 کی دہائی کے
آخری سالوں میں یورپی اسٹائل میں بنا یہ بنگلہ ممبئی کے ساحل سمندر پر واقع ہے. اسے 'جناح ہاؤس' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے. جناح نے اسے 1936 میں 2 لاکھ روپے میں خرید تھا اور پھر اسے اپنے حساب سے بنوایا تھا. ڈھائی ایکڑ میں بنی اس کوٹھی کی تعمیر میں اخروٹ کی لکڑی اور اٹلی کے سنگ مرمر کا استعمال کیا گیا ہے. کہتے ہیں کہ اسی گھر میں جناح کی نہرو اور گاندھی کے ساتھ تاریخی ملاقات بھی ہوئی تھی.
سال 1982 کے بعد سے یہ تقریبا بند پڑا ہے.
پاکستان حکومت اس بنگلے کو خریدنا چاہتا تھا . حال میں پاکستان نے ہندوستان پر زور دیا تھا کہ اس بنگلے میں وہ اپنے كنسيولر آفس بنانا چاہتا ہے، لیکن ہندوستان نے اس درخواست کو ٹھکرا دیا. فی الحال اس بنگلے پر تالا لگا ہوا ہے.